رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے ایرانی سفراء اور نجی شعبہ کے درمیان مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے : ہم نا پحتہ نہیں ہیں جو یہ فکر کریں کہ امریکہ اور یورپ کے درمیان اختلافات پیدا کرسکتے ہیں۔
ایرانی وزير خارجہ نے اقتصاد اور معیشت کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہم سب کے دوش پر سنگین ذمہ داری عائد ہے نجی شعبہ ملک کے اقتصاد اور معیشت کا متحرک انجن ہے اور ایرانی وزارت خارجہ کے اہلکار خصوصی اور نجی شعبہ کے ساتھ بھر پور تعاون اور سہولیات فراہم کرنے کے پابند ہیں۔
ایرانی وزير خارجہ نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : ہم نے وزارت خارجہ میں اقتصادی معاونت بھی قائم کی ہے اور نجی و خصوصی شعبہ کو ہمیں بتانا چاہیے کہ انھیں کہاں کہاں اور کن کن موارد میں ہماری ضرورت ہے۔
ایرانی وزير خارجہ نے امریکا کی جابرانہ پالیسی پر عمل کرتے ہوئے مختلف ممالک پر پابندیاں عائد کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امریکی حکام کو پابندیاں عائد کرنے کا نشہ ہے اور امریکی پابندیاں صرف ایران کے خلاف ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک کے خلاف بھی عائد کی جاتی ہیں۔
محمد جواد ظریف نے یورپ کی موجودہ اقتصادی حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : آج ایسے شرائط پیدا ہوگئے ہیں کہ یورپی ممالک اپنے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں انھیں اقتصادی شعبہ میں ٹرمپ کا سامنا ہے اور اس فرصت سے ہمیں بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے۔
جواد ظریف نے ایران کو موجودہ صورت حال میں مدبرانہ اقدام کی ضرورت کی تاکید کرتے ہوئے کہا : میں ناپختہ نہیں جو یہ فکر کروں کہ ہم امریکہ اور یورپ کے درمیان اختلاف پیدا کرسکتے ہیں۔ البتہ امریکہ اور یورپ کے درمیان خود بخود شگاف پیدا ہو گیا ہے ہمیں موجودہ شرائط سے استفادہ کرنا چاہیے اور ہماری خصوصی کمپنیاں موجودہ صورتحال سے بھر پورفائدہ اٹھا سکتی ہیں۔/۹۸۹/ف۹۷۵/